30 May
30May

Hatzegopteryx Bird

برطانیہ کے ماہرین نے رومانیہ کے علاقے ٹرانسلوینیا میں
7 کروڑ سال پرانا دیوقامت پرندے کی ہڈیوں کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ یہ پرندہ چھوٹے ڈائنوسارز کا شکار کرتا تھا ۔اس معدوم اور خطرناک ترین قرار دئیے جانیوالے پرندے کو’’ ہیٹزیگوپٹیرکس‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔اس کے پروں کا پھیلاؤ 10 سے 12 میٹر تک ہوتا تھا اور دوران پرواز کسی 

چھوٹے طیارے کی مانند دکھتا تھا۔ اس کا تعلق معدوم پرندوں کے خاندان ’’اژڈارکڈ‘‘ سے تھا۔ اس خاندان کے تمام دیوقامت پرندے شکار کرنے کیلئے اپنی لمبی اور نوکیلی چونچ کا استعمال کرتے تھے ۔ ساؤتھ ایمپٹن یونیورسٹی کے  

ماہرین کا کہنا ہے کہ اژڈارکڈ خاندان کے دوسرے پرندوں کے مقابلے میں ’’ ہیٹزیگوپٹیرکس‘‘کی گردن کی ہڈی 3 گنا زیادہ چوڑی اور انتہائی مضبوط تھی،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اپنے زمانے کا سب سے خطرناک شکاری پرندہ بھی تھا۔ 

علاوہ ازیں اس کی گردن بھی اپنے خاندان کے دوسرے پرندوں کے مقابلے میں چھوٹی لیکن زیادہ موٹائی والی تھی۔

محمد جمشید
Mystery Adventure

https://www.youtube.com/channel/UCVzbte4POdmgrb96KxkuLOw

Comments
* The email will not be published on the website.
I BUILT MY SITE FOR FREE USING